Thursday 31 January 2013

میں ایک حا د ثا تی شاعر ہوں



میں ایک حا د ثا تی شاعر ہوں
جِسے ایک حسین لڑکی کی
بے وفائی نے  لکھنا سکھایا

 جِسے زمانے کے دوہرے معیار    
اور دوستوں کے غیر مروّتی رویّے نے
  مجھے لکھنا سکھایا

میں ایک حا د ثا تی شاعر ہوں

جب بھری لدی ہوئی
نیپا چورنگی جاتی ہوئی بس میں سفرکیا
تو مجھے اٗس سفر نے لکھنا سکھایا

بڑی دکانیں بڑے بڑے ہوٹل
بڑی گاڑیاں جب دیکھ کر تڑپا
تو مجھے خالی جیب نے لکھنا سکھایا

میں ایک حا د ثا تی شاعر ہوں

بہت سٌن رکھا تھا شراب کے بارے میں
مگر جب غم میں اسے دوست بنایا
تو اسکے سہارے نے مجھے لکھنا سکھایا

مشکلوں میں ڈوبتے ہوئے
جو یاد کیا کچھ قریبی لوگوں کو
انٌکے انکار نے مجھے لکھنا سکھایا

سیّد حارث احمد

No comments:

Post a Comment