Wednesday 20 February 2013

پہلی غزل



جہاں یــہ زمــانہ ستـــم گــر تھا
تو اٗس وقت مجھےتو مہربان سا لگا

جب ہنس کر گلے لگایا میرے غموں کو
تو اٗس وقت مجھے تو نادان سا لگا

دیا دِلاســـہ جب مشکلوں میــــں
تو اٗس وقت مجھے تو اِنسان سا لگا

ٹپکے جو آنسو میرے درد وغم پہ
تــو اٗس مجھے تو سائبان ســا لگا

سہارا دے کر جو کیں جانے کی باتیں
تو اٗس وقت مجھے تو مہمان سا لگا

جب بھی حِقارت سے دیکھا گیا میں حارثؔ
تــو اٗس مجھــے  تـو  قــدر دان  ســا  لگا

Sunday 10 February 2013

غموں میں لہلہاتا ہوا پرندہ



غموں میں لہلہاتا ہوا پرندہ
اپنے گھونسلے کی تلاش میں ہے
مگر اْس کو کیا علم
اْسکا گھونسلہ
چند نامعلوم افراد نے
ایک مذہبی رہنما کے
قتل کے بعد
جلا ڈالا اور
اسکے پیارے پیارے
چھوٹے بچوں کو
جس طرح ۸۶ میں
کراچی میں
علی گڑھ میں لوگوں کو
زبح کر دیا گیا تھا
اور جلا دیا گیا تھا
ویسے ہی سب ختم کر ڈالا
اور گھونسلوں کو احتجاجً
آگ لگا دی ۔ ۔ ۔

سیــّـد حارث احمد