Thursday 25 April 2013

سِیاھی



عجیب اتِّفاق ہے
جب بھی کوئی نظم
ذہن میں آئے
اور
صفحے پر ناچنے کو تیار ہـو
تو قلم کی سیاھی اچانک
ختم ہـو جاتی ہے
اور
وہ نظم مجھ پہ لعن طعن کرنے کے بعد
روٹھ کر چلی جاتی ہے
اور کہتی ہے کہ
اب کبھی نہیں آؤنگی
تمہارا دیوان خالی صفحات پرہی
مشتمل رہے گا
اب میں نہیں آؤنگی۔ ۔ ۔

میں اپنے نامکمل دیوان کا قصوروار
کِسے ٹھراؤں ؟ ؟ ؟

کالی سِیاھی کو یا اپنی کالی قسمت کو

سّید حارث احمد

1 comment: