Thursday 18 July 2013

مجھے متاثر کرتا ہے



دن بھر کی محنت کے بعد
چند روپے اکھٹے کر کے
ان سے دال روٹی
اپنی اولاد کو کھلا کر
ماں کا خالی پیٹ سونا
مجھے متاثر کرتا ہے

کھلے آسماں میں
جب سج جاتی ہیں
رنگ برنگی پتنـگیں
اور جب وہ کٹ جائیں
تو انھیں
بچوں کا ہنستے ہوئے لوٹنا
مجھے متاثر کرتا ہے

اپنی لگن میں
سب کچھ بھلائے
داڑھی خراش کرتے ہوئے
زمین پہ گرتے ہوئے کنگھے کو
اس نائی کا چومنا
مجھے متاثر کرتا ہے

خاموش جہاں میں
قبروں کے درمیان
 اپنے پیاروں کو یاد کر کے
لوگوں کا بے اختیار رونا
مجھے متاثر کرتا ہے

اولڈ ایج ھوم میں
کچھ ایسی مائیں
جو نکالی گئیں اپنے گھروں سے
اپنےہی  پیاروں کے ہاتھوں
انکی نمازوں میں انہی اپنوں کے لئے
گڑ گڑا کر دعائیں مانگنا
مجھے متاثر کرتا ہے
  
سّید حارث احمد

No comments:

Post a Comment