Monday 2 September 2013

عید کی تیسری صبح



عید کی تیسری صبح
جب خوشیاں اپنے آپکو
آنگن سے سمیٹتے ہوئے
دوبارہ ھمیں
اسی آگ میں ڈھکیل رہی تھیں
جس سے ہم
بہت دعا اور منّتوں کے بعد
ایک بدحواسی والی نیند
کی طرف بڑھے تھے
ھمیں بلا رہی تھی
اور یہ اس بات کا اشارہ تھا کہ
اب پھر سے وہی بارش برسنے والی ہے
جس نے
گاڑھے لال رنگ سے
سب کے ساتھ ہولی کھیلی تھی
وہ دوبارہ کھیلی جائیگی
اور اس سے بھیگنے کے بعد
پھر سے ھمیں
پرانے قبرستانوں کی گیلی مٹّی کی
سوندھی خوشبو سے
نا چاھتے ہوئے بھی
فیضیاب ہونا پڑے گا
اور وہاں پر کھیلتے ہوئے
قبروں کو
اونچ نیچ کا پہاڑ بناتے ہوئے
دلیر بچوں کو
پانچ روپے کا سکّہ دے کر
پھر سے
ایک بد حواسی والی نیند کی
دعا کرانی ہوگی
اور نم آنکھوں کے ساتھ
عید کا انتطار کرنا ہو گا ۔ ۔ ۔

سّید حارث احمد


No comments:

Post a Comment