دن بھر کی محنت کے بعد
چند روپے اکھٹے کر کے
ان سے دال روٹی
اپنی اولاد کو کھلا کر
ماں کا خالی پیٹ سونا
مجھے متاثر کرتا ہے
کھلے آسماں میں
جب سج جاتی ہیں
رنگ برنگی پتنـگیں
اور جب وہ کٹ جائیں
تو انھیں
بچوں کا ہنستے ہوئے لوٹنا
مجھے متاثر کرتا ہے
اپنی لگن میں
سب کچھ بھلائے
داڑھی خراش کرتے ہوئے
زمین پہ گرتے ہوئے کنگھے کو
اس نائی کا چومنا
مجھے متاثر کرتا ہے
خاموش جہاں میں
قبروں کے درمیان
اپنے پیاروں کو
یاد کر کے
لوگوں کا بے اختیار رونا
مجھے متاثر کرتا ہے
اولڈ ایج ھوم میں
کچھ ایسی مائیں
جو نکالی گئیں اپنے گھروں سے
اپنےہی پیاروں کے
ہاتھوں
انکی نمازوں میں انہی اپنوں کے لئے
گڑ گڑا کر دعائیں مانگنا
مجھے متاثر کرتا ہے
سّید حارث احمد
No comments:
Post a Comment